رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مرجع تقلید قم حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے کردستان کے اہل سنت علمائے کرام سے ملاقات میں آیات قرآن کریم کی روشنی میں اسلامی معاشرے کے مذھبی اختلافات کو خطرناک زہر اور ویرانگر زلزلہ بتایا ۔
انہوں نے اسلامی معاشرہ کو ہر دور سے زیادہ آج اتحاد اور ھمدلی کا نیاز مند بتاتے ہوئے تاکید کی: اگر مسلمان متحد ہوں تو کوئی قدرت ان پر مسلط نہیں ہوسکتی ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے ملت اسلامیہ میں اختلاف ڈالنے کے حوالے سے دشمن کی بدترین سازشوں کی بہ نسبت ہوشیار کیا اور کہا: دشمن در حال حاضر اس بات میں کوشاں ہے کہ مختلف اسلامی گروہوں کو ایک دوسرے کے خون کا پیاسا بنا دے کہ افسوس اسے عراق اور شام میں عملی جامہ پہنایا گیا ۔
انہوں نے تمام اسلامی گروہوں کو اختلافات سے دوری اپنانے کی تاکید کی اور مذھبی مشترکات پر عمل کرنے پر زور دیا اور کہا: موجودہ دور میں دشمن، اسلام کو اپنے غیر قانونی اور نامشروع منافع کی راہ میں سب بڑی روکاٹ جانتا ہے لہذا ہمیں بیدار اور ہوشیار رہنا چاہتا ہے ۔
اس مرجع تقلید وقت ںے تاکید کی: ملت اسلامیہ ہوشیاری اور بیداری کے ساتھ ایک دوسرے سے مل جل کر دشمن کی سازشوں کو ناکارہ بنائیں اور فتنہ کے نطفہ کا گلا گھوٹ دیں ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اپنے بیان کو آگے بڑھاتے ہوئے ایک دوسرے کے مقدس مقامات کی توھین سے پرھیز کرنے کی تاکید کی اور کہا: سبھی کو ایک دوسرے کے مقدس مقامات کے احترام کی نصیحت کرتا ہوں اور جان لیں کہ اتحاد فقط اور فقط احترام سے وجود میں آسکتا ہے ۔
انہوں نے ملت اسلامیہ کے مشترکات کو اختلافات سے کہیں زیادہ جانا اور کہا: ان بنیادوں پر تکیہ کرتے ہوئے نیز انہیں تقویت دیتے ہوئے ، رسول اسلام اور اہل بیت اطھار علیھم السلام کی باتوں پر عمل کرتے ہوئے اسلام دشمن عناصر کی سازشوں کو ناکارہ بنائیں ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے حضرت امام خمینی رضوان الله تعالی علیہ کی سادہ زیستی کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت امام خمینی رہ نے اپنی اسی سادگی ، اخلاص اور توکل کی بنیاد پر دنیا کو جھنجھوڑ دیا اور عوام کی ہمراہی میں انقلاب کو پیروزی سے ہمکنار کیا ۔
انہوں نے آخر میں صوبہ کردستان کو زندہ دل ، ترقی یافتہ اور تاریخ انقلاب اسلامی میں موثر صوبہ کہا اور اس کے علاقہ کے شھداء کو خراج عقیدت پیش کیا ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۴